نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

"جمہوریت عین اسلام ہے"، "پاکستان کا آئین اسلامی ہے" ،"اسلامی جمہوریت بہرحال جائز ہے" کے دعویداروں کو چند سوالات کا چیلنج

1)  کیا ایسا ملک اسلامی ملک ہو گا جس میں ایک قانون محض اس لئے ملکی قانون بنتا ہے کیونکہ اسے اکثریت نے قبول کر لیا نہ کہ اس لئے کہ اللہ اور رسولﷺ نے اس کا حکم دیا ہے؟ کیا اللہ کے احکامات کو قبول کرنے یا نہ کرنے کے لئے رائے شماری کرنا شرعاً جائز ہے؟ پس اس بنیاد پر کیا پاکستان کا ’’اسلامی جمہوری نظام‘‘ اسلامی کہلائے گا جہاں قرآن و سنت کو ملکی قانون بننے کے لئے 342 قانون سازوں کی اکثریت کی اجازت کی ضرورت ہے؟

 2) کیا خلافت راشدہ کے دور میں اللہ کے احکامات کو بھی اکثریتی رائے کی توثیق کے بعد نافذ کیا جاتا تھا؟ ابو بکرؓ کا اکثریت صحابہؓ کی رائے کو مسترد کرتے ہوئے بیک وقت مرتدین کے خلاف قتال، حضرت اسامہؓ کے لشکر کی روانگی اور منکرین زکاۃ کے خلاف لشکر کشی کے عمل کو آپ کس تناظر میں دیکھتے ہیں؟ کیا اس عمل سے یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ ابوبکرؓ کا طریقہ حکمرانی جمہوریت سے مختلف تھا؟

3)  آپ کی نظر میں کیا جمہوری نظام اللہ کے رسول ﷺ لے کر آئے تھے یا یہ یونانیوں کی اختراع اور مغرب کے سیکولر معاشرے کا پروان شدہ نظام ہے؟یا کہیں آپ یہ تو نہیں سمجھتے کہ یونانیوں نے رسول اللہﷺ کے مبعوث ہونے سے پہلے ہی "اسلامی نظام حکومت" دریافت کر لیا تھا؟

4) کیا’ اسلامی جمہوریت‘ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی آیات یا نبی ﷺ کی احادیث پیش کرنے پر بحث ختم ہو جاتی ہیں اور آیات اور احادیث خودبخود ملکی قانون اور آئین کا درجہ اختیار کر لیتے ہیں؟

5)  اگر شوری کی بنیاد پر ایک نظام اسلامی بن جاتا ہے تو پھر اس وقت کے قریش مکہ بھی اپنی پارلیمنٹ "دارالندوہ" میں شوریٰ ہی کی بنیاد پر نظام چلا رہے تھے تو پھر آخر ایک نیا نظام دینے کی کیا ضرورت تھی؟ قریش کے سرداروں کا وہ مشورہ کس کو یاد نہیں جس میں انہوں نے اس معاملے پر شوریٰ بٹھائی تھی کہ رسول اﷲ ا کو کاہن کہا جائے، مجنون کہا جائے یا پورے عرب میں ساحر کے طور پر مشہور کیا جائے؟ یا یہ کہ رسول اﷲ ا کو کس طرح قتل کیا جائے؟ لہٰذا اگر حکمرانی کے تمام فیصلے شوریٰ ہی کی بنیاد پر ہوتے ہیں تو پھر اسلامی نظام اور دار الندویٰ کے کفریہ نظام میں کیا فرق ہے؟  

6) کیا سود کی حرمت، اسلام کے نفاذ کا حکم اور دشمن کے ساتھ مل مسلمانوں کا قتل عام کے بارے میں قرآن وسنت میں قطعی احکامات وارد نہیں ہوئے؟ اگر ہاں تو پھر پاکستان میں ان تمام قوانین سے متصادم قوانین کس نے بنائے ہیں؟ کیا اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ اقتدار اعلیٰ درحقیقت اللہ کے بجائے انسانوں کو حاصل ہے؟

7) کیا’’ اسلامی جمہوریت ‘‘میں اللہ کے احکام پر اسمبلی کے غیر مسلم ارکان بھی ووٹ کا حق نہیں رکھتے ؟ یا ان کا ووٹ ایک اسلامی عالم رکن اسمبلی سے کم درجہ رکھتا ہے؟ 

8) کیا قرآن کی کسی آیت ، نبی ﷺ کی کسی حدیث ، قول صحابی، تابعین و تبع تابعین کے کسی فرمان اور آئمہ کرام و سلف مجتہدین نے کہیں جمہوریت کو اسلام کی روح یا نظام قرار دیا جبکہ جمہوریت نبی ﷺ کی آمد سے ہزار سال قبل سے موجودہے؟

9) کیا جمہوریت میں نظام خلافت کی طرح عورت کی حکمرانی حرام، اسلام کے نفاذ کی بیعت انعقاد و بیعت اطاعت، نفاذ اسلام کی شرط کیساتھ تاحیات حکمرانی اور ایک سے زیادہ اسلامی حکمران (خلیفہ)کی ممانعت کے پہلو موجود ہیں؟

10) کیا جمہوریت اوباما، براؤن، پیوٹن، سرکوزی، کسنجر، بش اور بلیئر کا نظام نہیں؟ اگر ہے تو کیوں نہ ان کو اسلام کے اصل اور حقیقی مبلغ، داعی اور مجاہدقرار دیا جائے؟

11) اگر قومی اسمبلی دور جدید کا اجتہاد ہے تو کیا قومی اسمبلی میں اختلاف رائے کو اجتہادکا اختلاف، 342مختلف آراء کو مختلف فرقے، غیر مسلم ارکان اسمبلی سمیت تمام ارکان اسمبلی کومجتہدین و امام کہلایا جانا کیوں درست نہیں؟

12) اگر قومی اسمبلی دور جدید کا اجتہاد ہے تو ہماری موجودہ خارجہ ، مالیاتی ، تعلیمی، معاشی، معاشرتی ، دعوت اسلامی اور میڈیاپالیسیاں اور پولیس و فوج اور ’’جہاد‘‘ کے محکمے، نظام حکومت، بین الاقوامی تعلقات وغیرہ کون سی آیات اور احادیث پر مبنی ہے؟ ویسے کیا ان پالیسیوں کو مرتب کرنے سے پہلے قرآن اور حدیث کو دیکھنے کا تکلف بھی کیا گیا ہے؟

13)کیا’’اسلامی جمہوریت ‘‘کی خارجہ پالیسی دعوت و جہاد(بمعنی قتال)کے ذریعے اسلام کو تمام دنیا تک پہنچانے کی ہوتی ہے؟ یا جمہوریت کے نزدیک اسلام کے جہاد کے احکامات (نعوذ باللہ) فرسودہ ہو چکے ہیں؟

14) امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، انڈیا وغیرہ میں حکمران چننے کیلئے الیکشن منعقد ہوتے ہیں(الیکشن)، حکمران اپنے فیصلوں کیلئے مشورہ بھی کرتا ہے اور اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں(’’شوریٰ‘‘)، مسلمان نماز ، روزے اور حج بھی آزادانہ ادا کرتے ہیں (مذہبی آزادی)، پاکستان کی طرح مساوات اور انصاف کے اصولوں کا دعویٰ بھی کرتے ہیں(برابری اور انصاف)، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ بھی ان کے آئینوں میں درج ہے (اقلیتوں کا تحفظ)اور پاکستان کی طرح جہاد اور حدود معطل ہیں (’’انتہاپسندی اور دہشت گردی‘‘ کی مخالفت)۔ تو کیا یہ سارے ممالک بھی درحقیقت اسلامی ممالک ہیں؟

15) اگر وفاقی شرعی عدالتوں میں شریعت سے فیصلے ہوتے ہیں تو دیگر تمام عدالتوں میں کس چیز سے فیصلے کئے جاتے ہیں؟ کیا دیگر عدالتوں میں انگریز کے بنائے ہوئے قوانین (CrPC،CPC)کے مطابق فیصلے غیر آئینی ہیں؟ اگر نہیں !! تو انگریز کے قوانین چلانے والا آئین کیسے اسلامی ہے؟

16) پاکستان کا ’’اسلامی جمہوری‘‘ آئین صدر ، وزیراعظم، گورنر، وزراء اعلیٰ اور وفاقی وزیر کو فرائض کی انجام دہی میں کسی غفلت، لاپرواہی یا دیگر جرائم پر قانونی کاروائیوں سے مبرًا قرار دیتی ہے(آرٹیکل 248آئین پاکستان)۔ یہ امر اسلام کے ایک بدو اور ایک عورت سمیت تمام امت کو خلیفہ کا احتساب کرنے کے حق تفویذ کرنے سے کیسے مطابقت رکھتی ہے؟ مزید برآں NRO، سترویں ترمیم اور اینٹی ٹیررزم کے قوانین کس طرح اسلام سے مطابقت رکھتے ہیں؟

17) اسلامی ریاست)خلافت(تمام اسلامی مقبوضہ علاقوں کو کفار کے قبضے سے چھڑانے کی ذمہ دار ہوتی ہے خواہ وہ فلسطین ہو، چیچنیا، اسلامی ترکستان(سنکیانگ، چائنہ)، کشمیر، عراق ہو یا افغانستان۔ کیا ’’اسلامی جمہوری‘‘ پاکستان کا آئین بھی ریاست پاکستان کو یہ ذمہ داری تفویذ کرتی ہے یا’’ اسلامی جمہوری ‘‘پاکستان صرف امریکی جنگوں کے ٹھیکے لیتی ہے؟

18) کیا’’ اسلامی جمہوری ‘‘پاکستان کا آئین مرتد پر اسلام کی سزا کا نفاذ، اسلام کے علاوہ دیگر ادیان کی تبلیغ کی ممانعت اور غیر مسلموں سے حفاظت کے بدلے جزیہ لینے کے احکامات رکھتا ہے؟ یا نعوذ باللہ ہمیں ان اسلام کے احکامات سے شرم آتی ہے؟

19) کیا پاکستان کا آئین معاشرے کیلئے مقاصد شریعہ کا لحاظ رکھنے کا حکم دیتی ہے یا مغربی انسانی حقوق کا؟ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا حکم دیتی ہے یا آزادی اظہار ر ائے کا؟ مساوات مرد و زن کے مغربی اصولوں کو مقدس جانتی ہے یا اسلام کے مطابق اپنا اپنا رول ادا کرنے کی؟ (انگریزکے) قانون کی حکمرانی کی بات کرتی ہے یا شریعت کی بالادستی کی؟ کیا انھی اصولوں کو بھارت، برطانیہ، امریکہ ، فرانس اور جرمنی وغیرہ کے سیکولر آئین بھی مقدس نہیں جانتے؟

20) اگر پاکستان کے آ ئین کے موجود شق:
"No Law should be made repugnant to Qur'an and Sunnah"
  یعنی ’’اسلام سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں کی جاسکتی‘‘ سے پاکستان کا آئین اسلامی قرار پا سکتا ہے۔ تو کیا ہم عراق اور افغانستان کے آئین، جو امریکہ نے ترتیب دئیے، میں درج مندرجہ ذیل آرٹیکل سے یہ سمجھنے میں کیوں حق بجانب نہیں کہ امریکہ دراصل افغانستان اور عراق میں اسلامی نظام لانے کیلئے حملہ آور ہوا تھا :
"No law can be contrary to the sacred religion of Islam" (Constitution of Afghanistan Article 3)
"No law that contradicts the universally agreed tenets of Islam,... may be enacted" (Iraq's Interim Constitution Article 7)


21)کیا اسلام کا نظام واحدانی (unitary) ہے یا وفاقی (Federal)؟ اگر واحدانی ہے تو پھر وفاقی نظام جو ملکوں کو تقسیم در تقسیم کو آسان بناتا ہے کو رکھنے والا آئین کیسے اسلامی ہے؟

22) کیا اسلام ہمیں "ہر ممکنہ قوت جمع کرنے" کا حکم دیتا ہے یا کم سے کم سد راہ (Minimum Deterence) کی فوجی پالیسی۔   جب یہ واضح ہے کہ "زیادہ سے زیادہ قوت جمع کرنا تو پھر پاکستان کی ریاستی پالیسی کم سے کم سد راہ کی پالیسی کیوں ہے؟ کیا اسلامی ریاست میں وزارت جہاد ہوتی ہے یا وزارت دفاع؟ 

23)  اسلامی ریاست دو ستونوں(یعنی انتظامیہ اور عدلیہ) پر مبنی ریاست ہےیا پاکستان کے جمہوری نظام والے تین ستونوں( trichotomy of power) پر یعنی انتظامیہ عدلیہ اور مقننہ۔  کیا اسلام نے قانون سازی اللہ تک محدود نہیں کی ہوئی؟

24)کیا پاکستان اسلامی ٹیکس جیسے زکواۃ، عشر، خراج، حما، غنائم، فے، رکاز خمس اور مال الغلول  پر مبنی ریونیو سسٹم رکھتا ہے یا سرمایہ داریت پر مبنی بالواسطہ ٹیکسوں کا نظام رکھنے والا  جیسے جی ایس ٹی، کسٹم، ٹول، وغیرہ جیسے حرام ٹیکسوں کا نظام؟

25)اگر’’ اسلامی جمہوریت ‘‘عین اسلام ہے تو کیوں نہ جناب صدر ممنون حسین کا نام جمعہ کے خطبوں میں لیا جائے؟ صدر ممنون حسین کو سمع و طاعۃ (ہم نے سنا ، ہم نے اطاعت کی)کی بیعت دی جائے، ممنون حسین کو ’’امیر المؤمنین ممنون حسین ‘‘کے نام سے پکارا جائے، ان کے نام کا سکہ جاری کیا جائے، وہ ہمارے حج اور جمعہ کے اجتماعات کی امامت کریں اور مسجدوں میں ان کی درازی عمر کیلئے دعائیں کی جائیں؟ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں؟؟؟ 

(اس سوالات میں مزید کا اضافہ بھی کیا جائے گا انشاء اللہ)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا قرآن و حدیث میں صیغہ امر (حکمیہ انداز) لازما واجب یا فرض ہوتا ہے ۔ (اصول الفقہ)

مسلمان صرف وحی کی اتباع کرتے ہیں ۔ یہ وحی ہمارے پاس دو شکلوں میں موجود ہے : ایک وحی متلو۔۔۔ یعنی وہ وحی جس کی تلاوت کی جاتی ہے،اس سے مراد قرآن الکریم ہے ۔ اور دوسرے وحی غیر متلو ۔۔۔یعنی وہ وحی جس کی تلاوت نہیں کی جاتی ۔ اس سے مراد حدیث ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو عربی زبان میں نازل کیا اور رسول اللہ ﷺکی زبان بھی عربی ہی تھی۔ اس لیے عربی زبان کا فہم ہونااز حد ضروری ہے تبھی ہم شرعی مآخذ سے احکامات کو ٹھیک ٹھیک اخذ کرسکیں گے ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے سورۃ یوسف کی آیت نمبر 2میں ارشاد فرمایا: (انا انزلنَہٗ قرء ٰ نًا عربیًا لَّعلکم تعقلون ) ’’بے شک ہم نے اس قرآن کو نازل کیا تاکہ تم سمجھو‘‘ تاہم محض عربی زبان کی سمجھ شرعی مآخذ سے احکامات کو اخذ کرنے کے لیے کافی نہیں ۔ عربی زبان کا فہم ہوناشرعی متن یعنی (shariah Text) کو سمجھنے کی مختلف شرائط میں سے ایک شرط ہے۔ کیونکہ یہاں مقصد احکامات کو ایک خاص (قانونی ) متن سے اخذ کرنا ہے۔ جس کے لیے عربی زبان کی سمجھ کے علاوہ مزید امور کی بھی ضرورت ہے جیسے کہ وہ قرآئن جو فرائض اور حرام امور کا تعین کرتے ہیں، عام حکم اور اس کی تخصیص ، مطلق اور مقید ی...

شرعی دلائل کی روشنی میں خلافت اور جمہوریت کا تقابلی جائزہ

                                                                                                نوید بٹ   اسلام کا طالب علم جب قرآن و سنت پر نظر ڈالتا ہے تو اسے ’’جمہوریت‘‘ سے متعلق کوئی آیت یا حدیث تو درکنار صحابہ، آئمہ مجتہدین یا فقہائ کا ایک قول بھی نہیں ملتا۔ حالانکہ انسانیت اسلام سے ہزاروں سال قبل جمہوریت سے روشناس ہو چکی تھی۔ وہ اس شش و پنج کا بھی شکار ہوتا ہے کہ اگر اسلام کا نظام حکومت جمہوریت ہی ہے تو پھر کیا یونانیوں نے اسلام کے آنے سے قبل ہی ازخود ’’اسلامی نظام حکومت‘‘ دریافت کر لیا تھا؟ کیا اس ’’اسلامی نظام حکومت‘‘ کے نفاذ سے انہوں نے ایک اسلامی معاشرے کو جنم دے دیا تھا؟ کیا وہ نہ جانتے ہوئے بھی اسلام پر ہی چل رہے تھے؟ لیکن تاریخ کے کسی گوشے میں بھی یونانی تہذیب اور اسلامی تہذیب میں مماثلت کا کوئی شائبہ تک نہیں ملتا۔ اگر رسول مقبول...

کیا اسلام جس عمل سے منع نہ کرے، وہ جائز ہے؟

حال ہی میں حکومت پاکستان کے زیر سرپرستی ہولی کا تہوار منایا گیا اور ہم نے اخباروں میں مشاہد حسین اور چودھری شجاعت کی تصاویر دیکھیں جن میں انہوں نے فخریہ انداز میں اپنی پیشانیوں پر رنگ لگا رکھا تھا۔ اس پر عوام الناس کے ایک گروہ نے اعتراض کیا کہ ا س ہندوانہ رسم، تہوار اور فعل کرنے کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ جبکہ دوسرے گروہ کا خیال تھا کہ آخر مذہبی رواداری اور ہندو مسلم بھائی چارے کے پیش نظرایک تہوار منا ہی لیا تو اس میں کیا حرج ہے۔ اسی طرح بسنت کے حوالے سے عوام میں کافی کنفیوژن پائی جاتی ہے۔ جہاں ایک طرف عوام کا ایک بڑا حصہ اسے اپنے مذہب اور روایات سے متصادم ہونے کے باعث پسند نہیں کرتا۔ وہاں دوسری طرف ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشتہاری مہموں اور سرکاری سرپرستی سے متاثر ہو کر بے شمار لوگ یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ اسلام میں خوشی منانے یا پتنگ اڑانے کی کوئی ممانعت نہیں تو پھر بسنت منانا کیونکر حرام ہو گیا۔ یہی صورتحال کئی دوسرے امور میں بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ اسی طرح حال میں امریکہ میں آمنہ ودود کی امامت میں ادا ہونے والی مخلوط نماز جمعہ شدو مد سے زیر بحث رہی۔ اس گروہ کا کہنا ...

خلافت قائم کرنے کا طریقہ

1)     چونکہ خلافت کا قیام ایک فرض ہے بلکہ یہ مسلمان کے اوہر سب سے بڑا فرض ہے ۔ اور چونکہ ایک فرض کے قائم کرنےکا طریقہ اللہ سبحان و تعالیٰ نے انسان پر نہیں چھوڑا بلکہ ہر فرض کے طرح اس فرض کا بھی طریقہ کار اسلام نے بتایا ہوا ہے۔ اور یہ طریقہ کار ہم نبیﷺ کی سیرت سے جان سکتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ریاست کیسےقائم کی تھی۔، بالکل ویسے جس طرح ہم نماز، روزے، حج، جہاد اور دیگر فرائض کا طریقہ نبیﷺ سے اخذ کرتے ہیں۔ 2)   اگر عقل پر چھوڑ دیا جائےتو مختلف طریقے ذہن میں آتے ہیں، جیسے حکمرانوں کو صرف دعوت سے قائل کرنا کہ اسلام قائم کریں، یا ان کے خلاف جنگ کر کے ان کو ملیا میٹ کر کے اسلامی نظام قائم کرنا، یا اس ملک میں مروجہ دستور اور قانون کے مطابق نظام میں حصہ لے کر اس نظام کے اوپر پہنچ کر اسلام کا نظام قائم کرنا یا تمام لوگوں کو تبدیل کرنا ، یہ سوچ کرکہ جب تمام لوگ سچے، پکے مومن بن جائیں گے تو اسلامی نظام خود ہی قائم ہو جائے گاوغیرہ۔ لیکن یاد رہے کہ یہ سب عقل و منطق (logic)   سے نکلنے والے طریقے ہیں ۔ اور انسانی عقل کامل نہیں اسلئے اس طریقوں کی اپن...

ایک امت، ایک چاند، ایک رمضان اور ایک عید

تحریر: نوید بٹ اس سال روئیت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمن نے بڑے فخر سے اعلان فرمایا کہ اس دفعہ پورا پاکستان ایک دن رمضان شروع کر رہا ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ اعلان درست نہ تھا کیونکہ نہ صرف پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین بلکہ وزیرستان کے مسلمان بھی ایک دن پہلے امت مسلمہ کے ساتھ رمضان کی شروعات کر چکے تھے۔ دوسرا اہم پہلو یہ کہ پاکستان نے قومیت کی بنیاد پر چاند قبول کرکے اپنے آپ کو امت مسلمہ سے الگ کر دیا اور امت کی وحدت کو پارہ پارہ کر دیا۔ مفتی منیب صاحب اس کے بارے میں کیا فرمائیں گے؟ کیا مفتی صاحب امت کو بتا سکتے ہیں کہ کہ قومیت پر مبنی روئیتِ ہلال کی اس بدعت کی شریعت سے کیا دلیل ملتی ہے۔  استعمار نے خلافت کا خاتمہ کر کے نہ صرف مسلمانوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں تقسیم کر دیا بلکہ اس نے ہر حصے کو ایک مخصوص قومیت، قومی ترانہ، جھنڈا اور چاند بھی دے دیا۔ جھنڈے مسلمانوں کو سیاسی طور پر تقسیم کرنے کے لئے اور چاند امت کی مذہبی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے لئے۔ لیکن اس سے زیادہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ اس نے ایسے افراد بھی عوام کے سروں پر بٹھا دئے جو اس تقسیم کو اسلام سے ث...

آئین پاکستان کی نام نہاد "اسلامی دفعات" اور اس پر پاکستان کی ہائیکورٹس اور سپریم کورٹس کے مصدقہ فیصلے

آپ اور میں اپنے خواہش کے مطابق بے شک پاکستان کے آئین مین "اسلامی" دفعات پڑھ کر خوش ہوتے رہیں اور یہی کہتے رہپں کہ آئین دراصل اسلامی ہے ، اصل مسئلہ صرف نفاذ کا ہے لیکن آئین کی تشریح کا حق آپ کو یا مجھے نہیں، بلکہ عدالت کو ہے اور اس کی تشریح حتمی مانی جاتی ہے ۔ اور ان کے کچھ فیصلے ملاحظہ کریں: Sec 2. “Islam shall be the State religion of Pakistan.’’ ریاست کا سرکاری مذہب اسلام ہو گا۔ But when this Article 2 came to be interpreted in the Court of Law, a  Full Bench of the Sindh High Court comprising 5 judges, headed by its Chief Justice,  held that: ‘‘Article 2 is incorporated in the Introductory Part of the Constitution and as far as its language is concerned, it merely conveys a declaration. The question arises as to the intention of the Makers of the Constitution by declaring that ‘‘Islam shall be the State religion of Pakistan.’’ Apparently, what the Article means is that in its outer manifestation the State and its Government shall carry an Islamic Symbol. This A...